Sunni Shia Discussion Forum
Would you like to react to this message? Create an account in a few clicks or log in to continue.
Sunni Shia Discussion Forum

Sunni Shia Discussion Forum


You are not connected. Please login or register

شیعہ کی کتابوں میں فضائل صحابہ

Go down  Message [Page 1 of 1]

Admin


Admin
Admin

[092:017] But those most devoted to God shall be removed far from it,-
‏92:17 وسيجنبها الاتقى

مجمع البيان ج : 10 ص : 760
أن الآية نزلت في أبي بكر لأنه اشترى المماليك الذين أسلموا مثل بلال و عامر بن فهيرة و غيرهما و أعتقهم

یہ آیت شان ابوبکر میں نازل ہوئی ۔ انہوں نے غلاموں کو جو اسلام لائے اپنے مال سے خرید لیا جیسا کہ بلال اور عامر بن فہیرہ اور ان کو آزاد کیا۔

https://shiacult.forumotion.com

Admin


Admin
Admin

ورى علي رضي الله عنه (أننا كنا مع النبي صلى الله عليه وسلم على جبل حراء إذ تحرك الجبل، فقال له: قر، فإنه ليس عليك إلا نبي وصديق وشهيد)
الاحتجاج الشافي ج2 ص428 للطبرسي

حضرت علی فرماتے ہیں کہ ہم پیغمبر کے ساتھ جبل حرا پر تھے کہ پہاڑ نے جنبش کی تو حضور نے فرمایا کہ ٹھر جا کیونکہ تجھ پر ایک نبی دوسرا صدیق تیسرا شہید بیٹھے ہیں۔

شیعہ مذہب کی معتبر کتاب ’’کشف الغمہ فی معرفۃ الآئمۃ،، میں عروہ بن عبداللہ سے مروی ایک واقعہ مذکور ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے امام محمد باقر سے سوال کیا کہ تلواروں کے دستے پر چاندی چڑھانا جائز ہے یا نہیں؟ جواب میں آپ نے فرمایا کہ اس میں کوئی حرج نہیں کیونکہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے بھی اپنی تلوار کے دستے پر چاندی چڑھائی تھی۔

عروہ بن عبداللہ نے بھی شاید یہ رائے قائم کرلی تھی کہ اہل بیت رضی اللہ عنھم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم میں مخالفت ہے چنانچہ انہوں نے پوچھا کہ آپ بھی صدیق کہتے ہیں؟ راوی کہتے ہیں کہ یہ سن کر امام محمد باقر رضی اللہ عنہ جلال میں آکر کھڑے ہوگئے، قبلہ رخ منہ کرلیا اور فرمایا نعم الصدیق، نعم الصدیق، نعم الصدیق فمن لم یقل لہ الصدیق فلا صدق اللہ قولا فی الدنیا ولا فی الآخرۃ۔ (کشف الغمہ فی معرفۃ الآئمۃ، مطبوعہ تہران ص ۲۲۰) ’’ہاں وہ صدیق ہیں، ہاں وہ صدیق ہیں، ہاں وہ صدیق ہیں اور جو انہیں صدیق نہ کہے گا اس کی بات کو اللہ دنیا میں بھی جھوٹا کردے گا اور آخرت میں بھی،،۔


https://shiacult.forumotion.com

Admin


Admin
Admin

تفسير القمي (329 هـ) الجزء 1 صفحة290


قوله: { إلا تنصروه فقد نصره الله إذ أخرجه الذين كفروا ثاني اثنين إذ هما في الغار إذ يقول لصاحبه لا تحزن إن الله معنا } فإنه حدثني أبي عن بعض رجاله رفعه إلى أبي عبد الله قال لما كان رسول الله صلى الله عليه وآله في الغار قال لفلان كأني أنظر إلى سفينة جعفر في أصحابه يقوم في البحر وأنظر إلى الأنصار محتسبين في أفنيتهم فقال فلان وتراهم يا رسول الله قال نعم قال فأرنيهم فمسح على عينيه فرآهم فقال له رسول الله أنت الصديق



حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا کہ جب رسول ِ پاک (ص) غار میں تھے تو فلاں کو آپ نے فرمایا گویا میں جعفر اور اسکے ساتھیوں کی کشتی کو دیکھ رہا ہوں جو دریا میں کھڑی ہے اور میں انصار مدینہ کو بھی دیکھ رہا ہوں جو اپنے گھروں میں بیٹھے ہوئے ہیں تو ابوبکر نے عرض کی یا رسول اللہ (ص) آپ ان کو دیکھ رہے ہیں؟ حضور (ص) نے فرمایا ،ہاں۔ توفلاں نے عرض کی ، حضور (ص) مجھے بھی دکھا دیجئیے۔ حضور (ص) نے اس کی آنکھوں کو اپنے دست مبارک سے مس فرمایا تو ان کو تمام منظر نظر آنے لگا۔ تو حضور (ص) نے فرمایا ، انت صدیق تو صدیق ہے۔



تفسير الميزان للطباطبائي (1412 هـ) الجزء 9 صفحة 279

قوله تعالى: { إلا تنصروه فقد نصره الله إذ أخرجه الذين كفروا ثاني اثنين إذ هما في الغار } ثاني اثنين أي أحدهما، والغار الثقبة العظيمة في الجبل، والمراد به غار جبل ثور قرب منى وهو غير غار حراء الذي ربما كان النبي صلى الله عليه وآله وسلم يأوي إليه قبل البعثة للأخبار المستفيضة، والمراد بصاحبه هو أبو بكر للنقل القطعي

پہلی عبارت میں نام کا زکر نہیں کیا، بلکہ فلاں لکھا ہے، جبکہ دوسری عبارت ، جو کہ تفسیر میزان سے لی گئی ہے، میں لکھا ہے کہ نقل قطعی سے ثابت ہے کہ اس آیت میں بصاحبھ سے مراد ابوبکر (رض) ہے۔


[/center]
[/b]

https://shiacult.forumotion.com

Sponsored content



Back to top  Message [Page 1 of 1]

Permissions in this forum:
You cannot reply to topics in this forum